میں نے تو عمران خان میں خیر کے سوا کچھ نہیں دیکھا، مولانا طارق جمیل

مولانا طارق جمیل نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے تو عمران خان میں خیر کے سوا کچھ نہیں

دیکھا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہمارے معاشرے میں ایسی فضا بن گئی ہے، خاص طور پر سیاسی اور عمومی طور پر ہمارے معاشرے میں ہم لوگوں کی خوبیاں نہیں دیکھتے، خامیاں دیکھتے ہیں، کسی میں سو خوبیاں ہوں اور ایک کمی ہو تو اس ایک پر ہم سو کو زیرو کر دیتے ہیں۔

ہماری شریعت اور نبیؐ کا حکم ہے کہ خوبیاں دیکھو خامیاں نہ دیکھو، چونکہ میرے ذمے حساب نہیں ہے وہ اللہ کے ذمے ہے، اللہ بہت کریم ہے معمولی سی خوبی کو دیکھ کر خوش ہو کر معاف کر دے اور میں اس کی کمی کی وجہ سے دل میں نفرت لے کر بیٹھا ہوں تو میرے لئے ہلاکت و بربادی ہے۔

میری تربیت اس طرح ہوئی ہے کہ خوبیاں دیکھوں خامیاں نہ دیکھوں، یہی چیز مجھے بازار حسن لے گئی، وہاں میں نے تین سال لگائے،کتنیوں کی شادیاں کروائیں اور کتنیوں کی توبہ کروائی، ان میں جا کر مجھے پتہ چلا کہ ان سے مظلوم تو بہت کم لوگ ہیں، بہت مظلوم طبقہ ہے۔

میری تربیت تو ایسی ہے کہ ہر کسی میں خوبی تلاش کروں، میرے نزدیک عمران خان اچھا اور نیک آدمی ہے، مولانا طارق جمیل نے حدیث سناتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے کسی آدمی کی ایسی غلطی کو اچھالا جس پر وہ توبہ کر چکا ہو، اس کو اگر کسی نے ہائی لائٹ کیاتو اللہ اپنی قسم اٹھاتے ہیں میں تمہیں اس وقت تک موت نہیں دوں گا جب تک میں تمہیں اس برائی میں مبتلا نہیں کردوں گا۔ یہ اتنا سنگین مسئلہ ہے۔

عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ میں نے تو اس میں خیر کے سوا کچھ نہیں دیکھا، جس طرح اس نے لاالہ الااللہ لوگوں کو سمجھایاہے ایسے تو علماء بھی نہیں سمجھاتے اور یہ ایک ہی اکیلا لیڈر ہے جو سیاست کے منبر سے اللہ اور اس کے رسول ؐ کی بات کرتاہے، ریاست مدینہ کی بات کرتا ہے، باقی چونکہ سیاست اب نفرت میں تبدیل ہو چکی ہے آگے دشمنی میں تبدیل ہو چکی ہے تو کسی کو فریق مخالف کی خوبی نظر نہیں آتی عیب ہی عیب نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اللہ نہ کرے کہ پی ڈی ایم والے کافر ہیں ان میں بھی خوبیاں ہیں لیکن دونوں کو خوبیاں نظر نہیں آرہیں، عیب ہی نظر آ رہے ہیں اور یہی ہمارامعاشرہ ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں