لانس نائیک محمد محفوظ کی 51ویں برسی پر پاک فوج اور قوم کا خراج عقیدت

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج نے نشان حیدر حاصل کرنے والے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی 51ویں برسی اتوار کو پرانے پنڈ ملکان کے علاقے محفوظ آباد میں منائی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق میجر جنرل شعیب بن اکرم نے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سول و عسکری حکام اور شہدا کے لواحقین نے شرکت کی۔

فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کے مطابق پھول چڑھانے کی تقریب میں سول اور فوجی حکام کے علاوہ شہید کے لواحقین سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

لانس نائیک محمد محفوظ 15 اکتوبر 1944 کو راولپنڈی کے ایک گاؤں پنڈ ملکاں میں پیدا ہوئے۔ وہ 25 اکتوبر 1962 کو پاک فوج میں بھرتی ہوئے۔ تربیت کے بعد انہوں نے پاک فوج کی 15 ویں پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔

1971 کی جنگ کے دوران لانس نائیک محمد محفوظ واہگہ اٹاری سیکٹر میں پل کنجری آپریشن کا حصہ تھے۔ 17 دسمبر کی رات کو، مقصد حاصل کرنے کے دوران، ان کی کمپنی کو ہندوستانی پوزیشنوں سے تقریباً 70 میٹر کی دوری پر روک دیا گیا۔

دشمن کی گولہ باری کی وجہ سے اس کی مشین گن تباہ ہوگئی تو اس نے ایک شہید فوجی سے دوسری مشین گن لی اور ایک ہندوستانی مشین گنر کو مؤثر طریقے سے منسلک کیا جو اس کی کمپنی کو بھاری جانی نقصان پہنچا رہا تھا۔

اس کارروائی میں محمد محفوظ شدید زخمی ہو گئے اور ان کی مشین گن تباہ ہو گئی۔ اپنے زخموں سے بے نیاز، وہ آگے بڑھا اور دشمن کا گلا گھونٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

اس دوران اسی بنکر سے دشمن کے ایک اور سپاہی نے اسے بیونٹ مار کر شہید کر دیا۔

اگلی صبح جنگ بندی کا حکم دیا گیا اور دشمن کے کمانڈر نے خود شہید کی میت حوالے کرتے ہوئے اس کی تعریف کی۔

ان کی بہادری کا اعتراف کرتے ہوئے، اس وقت کے ہندوستانی کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل پوری نے کہا، “اپنی پوری سروس کے دوران میں نے ایسا بہادر انسان نہیں دیکھا۔ اگر وہ میری طاقت میں ہوتا تو میں اس کو بہادری کے اعلیٰ ترین ایوارڈ کے لیے سفارش کرتا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں